Aug 16, 2010

_ _ بے- بسے – کشمیر _ _

Note:-this poem of me is dedicated to all those innocents who became victims of the tribulations in Kashmir....Abdul Wajid

        _ _ بے- بسے – کشمیر _ _



خداء نے بیجا تھا بناکے جنت جسکو۔۔۔


یۂ کسنے جہنم بنایا ہے اسکو۔






بہتی تھی کبھی باغ میں بہاریں۔۔۔


ابتو بس خون کی ہی ندیاں بہنے لگیں ہیں۔






پہاڑوں میں گونجتے تھے امن کے ترانے۔۔۔


اب تو بس چیخوں سے برے روتے فسانے۔






وہ برف سے سجی وادی یاد ہے تحکو۔۔۔


اب تو بس دءاں ہی دءاں نظر آرہا ہے۔






بستے تھے جسمیں ہندو اورمسلمان ۔۔۔


رہ گۓ اب تو بس مردے ‍قبرستان۔






بے فکر نکلتا تھا غریب گھر سے۔۔۔


لوٹ آوءں واپس یۂ ایک سوال بن گیا ہے۔






اسمتیں محفوظ تھیں کیا گھر کیا باہر۔


اب تو کدرداں ہی لٹیرے بنے جارہے ہیں۔۔






ھاتھوں میں لیکر قلم ہم مستقبل سوارتے تھے۔


اب تو اٹھاکے پتھر تواریکھیں لکھی جارہی ہیں۔۔






سنا تھا کھلونوں سے برا ہوتا ہے بـچپن۔


یہاں تو بندوک کی نوک پے جیے جارہے ہیں۔۔






آزادی ہوتی ہے کیا ہم بھی تو دیکھیں۔


ہم بھی تو انسان ہیں،کھلی سانس لیکے ذرا ہم بھی تو دیکھیں۔۔






سنا تھا کۂ کربلا میں ہویے تھے شہید۔


یہاں تو ہر گھر سے نکلتا ہے جنازا غریب کا۔۔۔






چلتی تھی حکومتۂ مغل-و-ڑوگرا یہاپے کبھی۔


اب تو نظامۂ مسطفا کا دور آگیا ہے۔۔۔






چیئن سے سوئیے ہیں ہند- و- پاکستان۔


مر مر کے جیتا ہے کشمیر کا انسان۔۔۔






٭٭عبدل واجد٭٭